انوکھا روپ دھارا ہے نرالا قد نکالا ہے
انوکھا روپ دھارا ہے نرالا قد نکالا ہے
ذرا سی شاخ نے کیسا بڑا برگد نکالا ہے
خوشامد کرنے والے کے حکومت ہاتھ آئی ہے
جو اپنی جان پر کھیلا اسے سرحد نکالا ہے
ہزاروں میں کسی اک آدھ کو دنیا عطا کی ہے
ہمارے واسطے اس نے یہی فیصد نکالا ہے
کہ اس کو سوجھتی رہتی ہے اپنی سی چلانے کی
کہیں تبریز بھیجا ہے کہیں سرمد نکالا ہے
بہت آسان ہے اللہ کو منظر بدل دینا
ابھی مسند نشینی ہے ابھی مسند نکالا ہے
احد میں میم رکھا حمد سے پہلے الف رکھا
عجب انداز سے اللہ نے احمد نکالا ہے
کمانا اور کھانا عیش کرنا اور مر جانا
نہیں مومنؔ اگر جینے کا یہ مقصد نکالا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.