Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت ہو تو برق جسم و جاں ہو

انور دہلوی

محبت ہو تو برق جسم و جاں ہو

انور دہلوی

MORE BYانور دہلوی

    محبت ہو تو برق جسم و جاں ہو

    وہ آتش کیا کہ سینے میں نہاں ہو

    نہیں ہو اور پھر کہنے کو یاں ہو

    حریف بد گماں کے ہم گماں ہو

    تحیر فرط شوق دید سے ہوں

    وہیں مجھ کو بھی دیکھو تم جہاں ہو

    سنی جاتی ہو جب محشر میں روداد

    تو اپنی ختم کیوں کر داستاں ہو

    وہ مستغنی سہی پر دل گیا ہے

    جو پھر ہو تو انہیں پر کچھ گماں ہو

    جو سچ ہو وعدۂ دیدار ان کا

    تو باتوں میں قیامت کیوں عیاں ہو

    مجھے سر پھوڑنے میں عذر کیا ہے

    مگر ان کا ہی ہی سنگ آستاں ہو

    تمہیں وہ پردہ یہاں ہے پردہ داری

    میرے دل میں نہیں تو پھر کہاں ہو

    رکا جاتا ہے دم سینہ میں کیا کیا

    گلے پر کاش خنجر سا رواں ہو

    چھپائے ہم سے کیا کیا راز اپنے

    اگر کوئی ہمارا رازداں ہو

    رہے کیوں تلخیٔ فرہاد کا ذکر

    اگر شیریں کی شیریں داستاں ہو

    زلیخا پر نہ ہو کیوں نازش عشق

    کہ جب یوسف متاع کارواں ہو

    عدو خوش خوش ہے کچھ کہہ کر سنا ہے

    نہ مانوں گا کبھی تم بے دہاں ہو

    ملا ہے بیٹھے رہنے کا سہارا

    جہاں ہو اور تمہارا آستاں ہو

    اسی میں فیصلہ سمجھا ہوں دل کا

    کہاں تک دیکھیے ضبط فغاں ہو

    یہاں بیٹھے ہو پر کچھ اکھڑے اکھڑے

    نظر ملتی نہیں دل سے کہاں ہوں

    سراپا سوز ہے الفت میں انورؔ

    عجب کیا ہے اگر آتش‌ زباں ہو

    مأخذ :
    • Deewan-e-Anwar Nazm-e-Dilfroz

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے