اپنا چہرہ اجنبی لگنے لگا ہے
اپنا چہرہ اجنبی لگنے لگا ہے
کون ہے جو مجھ میں اب رہنے لگا ہے
کیا کہوں کیسے کہوں چپ چاپ کوئی
بات دنیا سے مری کہنے لگا ہے
جن دیوں نے یہ جہاں روشن کیا تھا
ان دیوں کی آگ سے جلنے لگا ہے
دھوپ نے تنہائی کم کر دی سفر کی
ایک سایا ساتھ میں چلنے لگا ہے
جب سے بدلے ہیں ستارے میرے تب سے
آسماں میرے لیے جھکنے لگا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.