اپنا دل اپنی نظر اپنا جگر دیکھیں گے
اپنا دل اپنی نظر اپنا جگر دیکھیں گے
آج ہم خود کو بہ انداز دگر دیکھیں گے
باغ پر یورش برق اور شرر دیکھیں گے
ہم سے دیکھا تو نہ جائے گا مگر دیکھیں گے
رات کو ہجر میں دل اس طرح تڑپا ہے کہ بس
ہم کو امید نہیں تھی کہ سحر دیکھیں گے
آج مانگیں گے دعاؤں میں خدا سے ان کو
آج ہم اپنی دعاؤں کا اثر دیکھیں گے
شہر میں یوں تو ہیں خوش چہرہ کئی لوگ مگر
کس کے چہرے پہ ٹھہرتی ہے نظر دیکھیں گے
آج معراج پہ ہے شوق نظارہ اپنا
ان کا جلوہ نظر آئے گا جدھر دیکھیں گے
وہ مسافر ہوں سفر ہے مرا پیہم جاری
چاند کو آپ فقط تا بہ سحر دیکھیں گے
باغ کا حشر جو ہونا ہے وہ ہوگا لیکن
کوششیں اس کو بچانے کی تو کر دیکھیں گے
ہاتھ فن کار کے کاٹے گئے لیکن پھر بھی
آپ جس شہر میں جائیں گے ہنرؔ دیکھیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.