Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنا دکھ جیسے دبایا ہے مزا آیا ہے

شہباز نیّر

اپنا دکھ جیسے دبایا ہے مزا آیا ہے

شہباز نیّر

MORE BYشہباز نیّر

    اپنا دکھ جیسے دبایا ہے مزا آیا ہے

    تیر پلکوں سے اٹھایا ہے مزا آیا ہے

    کامیابی کی خوشی اور نشہ اپنی جگہ

    یہ جو دشمن کو جلایا ہے مزا آیا ہے

    اس کو تکلیف میں رکھنا مرا مقصد ہی نہیں

    صرف احساس دلایا ہے مزا آیا ہے

    دل تو دل ہے یہ کوئی پھول نہیں ہے لیکن

    آپ نے جیسے چرایا ہے مزا آیا ہے

    اب کہو شوق ملاقات میں اڑنے والو

    ہجر کا بوجھ اٹھایا ہے مزا آیا ہے

    کم سے کم روز یہ لہجہ تو بدلتی نہیں ناں

    دل کتابوں سے لگایا ہے مزا آیا ہے

    وہ جو منصف ہے پریشاں ہے وہ ایسے ہی نہیں

    آئنہ اس کو دکھایا ہے مزا آیا ہے

    چھوڑ جانا بہت آسان تھا لیکن شہبازؔ

    میں نے رشتے کو نبھایا ہے مزا آیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے