اپنا انکار کر چکا ہوں میں
کار دشوار کر چکا ہوں میں
یعنی وحشت میں آپ ہی اپنے
سائے پر وار کر چکا ہوں میں
جو کہانی میں مرکزی ٹھہرے
وہ بھی کردار کر چکا ہوں میں
بے ثباتی پہ آنکھ سے گریہ
حسب درکار کر چکا ہوں میں
اب نصیحت کا فائدہ ہی نہیں
عشق آزار کر چکا ہوں میں
اوڑھ کر ہجر تیرا اے فرحتؔ
خود کو بیمار کر چکا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.