اپنا کہتے ہیں مگر اپنا بناتے کب ہیں
اپنا کہتے ہیں مگر اپنا بناتے کب ہیں
وعدہ کرتے ہیں مگر لوگ نبھاتے کب ہیں
یار تو آس نہ کر اس کے پلٹ آنے کی
جو چلے جاتے ہیں وہ لوٹ کے آتے کب ہیں
ہم کو کرنا ہے سفر ان کی گلی کا لیکن
دیکھنا ہے کہ وہ ہم کو بھی بلاتے کب ہیں
مشورے دیتے ہیں بس لوگ یہاں پر اکثر
ساتھ دینے کے لیے ہاتھ بڑھاتے کب ہیں
کوئی اس کو بھی ذرا یہ تو بتائے جا کر
پیار کرتے ہیں جسے اس کو بھلاتے کب ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.