اپنا کردار نبھایا ہے سمندر میں نے
اپنا کردار نبھایا ہے سمندر میں نے
ایک قطرے کو بنایا ہے سمندر میں نے
اپنی لہروں سے ذرا کہہ دے کہ ہشیار رہیں
دل میں طوفان چھپایا ہے سمندر میں نے
جس کو مد مست ہوائیں بھی بجھا نہ پائیں
دیپ اک ایسا جلایا ہے سمندر میں نے
تجھ کو پرواہ نہیں وعدے کی تو اپنے نہ سہی
پیار کا دل میں چھپایا ہے سمندر میں نے
تیری دنیا کو اجالوں سے سجانے کے لیے
دل چراغوں سا جلایا ہے سمندر میں نے
آزمانے کو فقط ظرف مری آنکھوں کا
آئنہ تجھ کو بنایا ہے سمندر میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.