اپنا پابند کوئی غیر بنا لے مجھ کو
اپنا پابند کوئی غیر بنا لے مجھ کو
اس سے اچھا ہے کہ اللہ اٹھا لے مجھ کو
جو کی روٹی سے میں رکھتا ہوں کچھ ایسا رشتہ
راس آتے نہیں سونے کے نوالے مجھے کو
آئنے میں نظر آتی ہے بس اپنی تصویر
میں ترا عکس ہوں اے دیکھنے والے مجھ کو
منزل دل نئی آواز لگا دیتی ہے
روکتے ہیں جو کبھی پاؤں کے چھالے مجھ کو
جب نکلتا ہوں میں گھر سے تو پلٹتا ہی نہیں
گوہر اشک ہوں آنکھوں میں چھپا لے مجھ کو
دل مجبور کو میں نے بھی ستایا ہے بہت
کہیں اللہ مصیبت میں نہ ڈالے مجھ کو
ابھی مضمون محبت کا مکمل ہی نہیں
یاد آئے ہیں کتابوں کے حوالے مجھ کو
گوشۂ قبر میں تسکین کا ساماں ہوگا
کچھ نہ دے پائیں گے دنیا کے اجالے مجھ کو
چار دن کے لئے آیا تھا میں ہستی میں رئیسؔ
موت سے کہہ دو کہ وعدوں پہ نہ ٹالے مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.