Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنا پتہ پھٹی ہوئی جیبوں میں ڈال کر

پرکاش تیواری

اپنا پتہ پھٹی ہوئی جیبوں میں ڈال کر

پرکاش تیواری

MORE BYپرکاش تیواری

    اپنا پتہ پھٹی ہوئی جیبوں میں ڈال کر

    گھر سے نکل پڑے ہیں بلاؤں کو ٹال کر

    قاتل ہیں راستے تو سفر ہے لہو لہو

    آؤ شگون دیکھ لیں سکہ اچھال کر

    سمجھیں کہیں نہ کوئی عجوبہ تجھے یہ لوگ

    غربت کی زندگی کا نہ اتنا ملال کر

    تاریکیٔ حیات میں گم وہ بھی ہو گئے

    چلتے تھے راستہ جو بہت دیکھ بھال کر

    خون جگر سے لکھی ہے تاریخ عہد نو

    شاعر نے سب حقیقتیں شعروں میں ڈھال کر

    مرجھا گیا ہے تیری جدائی میں نخل دل

    آب وصال سے تو اسے پھر نہال کر

    پیتے ہیں روز شب تری فرقت میں ساقیا

    اپنا شباب ساغر و مینا میں ڈھال کر

    پرکاشؔ میری لاش کو کاغذ کا دے کفن

    بے وقت موت کا نہ تو اتنا ملال کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے