اپنا سایہ دیکھ کر میں بے تحاشہ ڈر گیا
اپنا سایہ دیکھ کر میں بے تحاشہ ڈر گیا
ہو بہ ہو ویسا لگا جو میرے ہاتھوں مر گیا
ہلکے سے حسن تبسم کا بھی اندازہ ہوا
بوجھ سارے دن کا لے کر جب میں اپنے گھر گیا
پھل لدے اس پیڑ پر پھر پڑ گیا پہرہ کڑا
پتیوں کو چومتا جب سن سے اک پتھر گیا
کچھ مکینوں میں عجب تبدیلیاں پائی گئیں
اس بڑی بلڈنگ میں جب کچھ روز وہ رہ کر گیا
تیلیوں کی سخت جانی اور میری جد و جہد
پھر کہاں پرواز کی خواہش رہے جب پر گیا
اپنی آزادی پہ میں اک چور کا مشکور ہوں
پیر جس چادر میں پھیلاتا تھا وہ لے کر گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.