اپنا سوچا ہوا اگر ہو جائے
اپنا سوچا ہوا اگر ہو جائے
ایک عالم ہمارے سر ہو جائے
شور دشت سکوت میں کم ہے
اے ہوا تو ہی تیز تر ہو جائے
نہ کریں گے وہ رخ ادھر اپنا
چاہے دنیا ادھر ادھر ہو جائے
درد آواز رفتہ رفتہ بنے
آہ شب نالۂ سحر ہو جائے
کتنی راہیں کھلی ہیں اپنے لیے
دیکھیے کب کدھر سفر ہو جائے
اس لیے ہوشیار رہتا ہوں
کیا خبر کب وہ بے خبر ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.