اپنا تمہیں بنانا تھا کہہ کر بنا لیا
اپنا تمہیں بنانا تھا کہہ کر بنا لیا
طرز وفا کا اک نیا دفتر بنا لیا
دنیا کو غم کا دریا کہا اہل علم نے
ہم نے تمہاری یاد کو گوہر بنا لیا
ہاتھوں میں اس کا ہاتھ لیا اور اس طرح
خود کو رہ وفا کا سکندر بنا لیا
میرے لہو میں لمس ترا دوڑتا ہے یوں
سینہ سے دل نکال کے ساگر بنا لیا
ٹھوکر لگا دی راہ میں جس در کو آپ نے
اس در کو سب نے میل کا پتھر بنا لیا
عہد وصال ان سے قیامت کے روز تھا
تو وقت ہجر شمسؔ نے محشر بنا لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.