Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے آپ سے بھی دنیا میں بیگانہ بن جاتا ہے

طفیل ہوشیارپوری

اپنے آپ سے بھی دنیا میں بیگانہ بن جاتا ہے

طفیل ہوشیارپوری

MORE BYطفیل ہوشیارپوری

    اپنے آپ سے بھی دنیا میں بیگانہ بن جاتا ہے

    تم جس کو دیوانہ کہہ دو دیوانہ بن جاتا ہے

    دل کا آنا ایک قیامت جتنے منہ اتنی باتیں

    ہوتی ہے اک بات ذرا سی افسانہ بن جاتا ہے

    جام و سبو کی قید نہیں ہے پیر مغاں کی شرط نہیں

    رند جہاں ساغر چھلکا دیں مے خانہ بن جاتا ہے

    عشق کا بھی انجام وہی ہے حسن کا بھی انجام وہی

    جلتے جلتے شمع کا دل بھی پروانہ بن جاتا ہے

    جس گلشن پر پڑ جاتا ہے پرتو آپ کی آنکھوں کا

    اس گلشن کا غنچہ غنچہ پیمانہ بن جاتا ہے

    بھولی بصری یادوں کے یوں نقش ابھرتے رہتے ہیں

    کعبہ ان تصویروں سے ہی بت خانہ بن جاتا ہے

    دل کا راز چھپا لیتا ہے خاموشی کے پردے میں

    حد سے گزر کر دیوانہ بھی فرزانہ بن جاتا ہے

    خون جگر سے رنگیں ہو کر جو پلکوں تک آ جائے

    وہ آنسو دربار وفا میں نذرانہ بن جاتا ہے

    صحرا گلشن بن جاتے ہیں دل ہو اگر آباد طفیلؔ

    دل اجڑے تو گلشن گلشن ویرانہ بن جاتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے