اپنے اجداد کی خو بو آئے
کاش بچوں کو بھی اردو آئے
ہم چمن میں ہیں تو یہ خواہش ہے
اپنے حصے میں بھی خوشبو آئے
یاد آئی جو کسی کی تو لگا
دست احساس میں جگنو آئے
بات نکلی تو گئی دور تلک
گفتگو میں کئی پہلو آئے
سب ہیں انسان تو پھر ذہنوں میں
کیوں یہ تفریق من و تو آئے
خشک آنکھوں میں بڑی ہلچل ہے
بعد مدت کے ہیں آنسو آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.