اپنے اندر کے اندھیرے کو جلایا میں نے
اپنے اندر کے اندھیرے کو جلایا میں نے
کون کہتا ہے کہ طوفان اٹھایا میں نے
تو مجھے زہر پلاتی ہے یہ تیرا شیوہ
اے مری رات تجھے خون پلایا میں نے
اس خرابے کے مقدر میں فقط سناٹا
اپنی تنہائی کو اک جسم بنایا میں نے
کوئی ٹکرائے تو اس ہجر زدہ موسم میں
رات جنگل میں بہت خود کو جلایا میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.