اپنے اندر اتر رہا ہوں میں
اپنے اندر اتر رہا ہوں میں
دھیرے دھیرے سدھر رہا ہوں میں
نور و ظلمت میں امتیاز نہیں
اس کنوئیں میں اتر رہا ہوں میں
جس کو دیکھو چرا رہا ہے نگاہ
کس گلی سے گزر رہا ہوں میں
خود کو اک دن سمیٹنا بھی ہے
آج کل تو بکھر رہا ہوں میں
چھوڑا اندیشہ ہائے دور دراز
جی رہا ہوں کہ مر رہا ہوں میں
جانتا ہوں میں ہر قدم اس کا
مدتوں ہم سفر رہا ہوں میں
سارے چہرے ہیں یہ تو ان جانے
میہماں کس کے گھر رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.