اپنے چہرے کی ضیا دے کے اجالو مجھ کو
اپنے چہرے کی ضیا دے کے اجالو مجھ کو
پر سکوں جیتا ہوں الجھن میں ہی ڈالو مجھ کو
نیند اتری نہیں آنکھوں میں بڑی مدت سے
ریشمی زلف کے سائے میں سلا لو مجھ کو
ڈھونڈ لو پہلے خطاؤں کا مری کوئی ثبوت
بے سبب یوں تو نہ محفل سے نکالو مجھ کو
نفرتیں میرے تعاقب میں چلی آتی ہیں
عین ممکن ہے بکھر جاؤں سنبھالو مجھ کو
میں نے سر بار لیے وہ جو مرے تھے ہی نہیں
قرب اتنا سا کرو مجھ سے چرا لو مجھ کو
ہاتھ ہے دوست کوئی کاسہ گدائی کا نہیں
تھام لو بڑھ کے اسے ایسے نہ ٹالو مجھ کو
داستاں کوئی کتھا ہے نہ کہانی کوئی
کچھ اگلنے کا نہیں جیسے کھنگالو مجھ کو
آج برسات ہے بادل ہے فضائیں مہکی
گیت ہوں پیار کا ہونٹوں پہ سجا لو مجھ کو
جس کی حسرتؔ تھی تمہیں میں وہ تمہاری منزل
گر ہوں محنت کا صلہ اپنا بنا لو مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.