Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے چہرے پر بھی چپ کی راکھ مل جائیں گے ہم

ولی عالم شاہین

اپنے چہرے پر بھی چپ کی راکھ مل جائیں گے ہم

ولی عالم شاہین

MORE BYولی عالم شاہین

    اپنے چہرے پر بھی چپ کی راکھ مل جائیں گے ہم

    اب تری مانند سوچا ہے بدل جائیں گے ہم

    آگ جو ہم نے جلائی ہے تحفظ کے لئے

    اس کے شعلوں کی لپٹ میں گھر کے جل جائیں گے ہم

    ختم ہے عہد زمستاں دھوپ میں حدت سی ہے

    ایک انجانے سفر پر اب نکل جائیں گے ہم

    زندگی اپنی اساسی یا قیاسی جو بھی ہو

    خواب بن کر آئے مانند غزل جائیں گے ہم

    مستقل اک روپ کب تک اس طرح دھارے پھریں

    وقت کے سیال پیمانے میں ڈھل جائیں گے ہم

    تو اگر بے منطقی پر دل کی ہنستا ہے تو کیا

    دل جدھر لے جائے قسام ازل جائیں گے ہم

    چاندنی میں سارے دکھ تحلیل کرنے کے لئے

    گھر ہے اپنا آج یا شاہینؔ کل جائیں گے ہم

    مأخذ :
    • کتاب : Be-nishaan (Pg. 151)
    • Author : wali aalam Shahiin
    • مطبع : Dabistan-e-jadeed (1984)
    • اشاعت : 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے