Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے دکھوں کو سوچ کے روتا ہے آدمی

حشمت بھاردواج

اپنے دکھوں کو سوچ کے روتا ہے آدمی

حشمت بھاردواج

MORE BYحشمت بھاردواج

    اپنے دکھوں کو سوچ کے روتا ہے آدمی

    ورنہ کہاں یہ پلکیں بھگوتا ہے آدمی

    اول ہمیشہ خود کو سمجھتا ہے کیا کرے

    جب آدمی کے سامنے ہوتا ہے آدمی

    اپنے نصیب کے لیے ہے خود ہی ذمہ دار

    کرموں کی اپنے پوٹلی ڈھوتا ہے آدمی

    جیون کسی نے اپنا مکمل کہاں جیا

    آدھے سے کچھ زیادہ تو سوتا ہے آدمی

    دھڑکن کے موتیوں کو ہی سانسوں کی ڈور میں

    ہر وقت اپنے آپ پروتا ہے آدمی

    راہوں میں گل ملیں گے کہ کانٹے بچھے ہوئے

    اگتی وہی ہے فصل جو بوتا ہے آدمی

    جاتا کہاں ہے یہ تو کسی کو خبر نہیں

    حشمتؔ جہاں سے جب جدا ہوتا ہے آدمی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے