اپنے فن کی کوئی تاثیر دکھا پانی میں
اپنے فن کی کوئی تاثیر دکھا پانی میں
اس کے لہجے کی طرح حرف سجا پانی میں
سادگی تیری یہاں کون سمجھ پائے گا
بات کچھ ایسے بنا آگ لگا پانی میں
اک نظر پڑتے ہی فطرت بھی بدل جاتی ہے
کیسی تاثیر ہے اس گھر کے ہوا پانی میں
حشر تک خیر کا سامان ہوئی سب کے لیے
تیرے یونس نے پڑھی ایسی دعا پانی میں
رنگ تصویر میں ایسا نہ سجا پایا کوئی
چاندنی رات کا جو عکس بنا پانی میں
لاکھ تیراک ہے موجوں پہ حکومت ہے مگر
تیرنے والا ہی پاتا ہے دغا پانی میں
موتیوں کے لیے پانی میں گیا تھا شاہدؔ
ہاتھ تو کیا ہی لگا جاں سے گیا پانی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.