Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے غم خانے کا قصہ اپنے ویرانے کی بات

ظہیر الحسن تشنہ

اپنے غم خانے کا قصہ اپنے ویرانے کی بات

ظہیر الحسن تشنہ

MORE BYظہیر الحسن تشنہ

    اپنے غم خانے کا قصہ اپنے ویرانے کی بات

    آپ سے ہم کیوں کہیں اپنے صنم خانے کی بات

    راز کیا ہے مے کشی میں کیا ہے پیمانے کی بات

    تجھ کو کیا معلوم زاہد کیا ہے میخانے کی بات

    اب بہت ہی چور ہیں ہم باد غم سے اے ندیم

    کچھ ہوں میخانے کی باتیں کچھ ہو پیمانے کی بات

    اب تمہاری خامشی سے گھٹ رہا ہے دم مرا

    کچھ کرو پھر کچھ کرو تم دل کے تڑپانے کی بات

    آؤ گے تم یا نہ آؤ گے مجھے معلوم ہے

    کم یہی کیا ہے جو تم کرتے ہو بہلانے کی بات

    میں نے چاہا تھا تمہیں تم نے بھی چاہا تھا مجھے

    یہ کہانی ہے پرانی یہ ہے افسانے کی بات

    یا الٰہی خیر ہو اب دیکھیے ہوتا ہے کیا

    سن رہے ہیں غور سے وہ آج دیوانے کی بات

    میں نے جب کھولی زباں تو ہوگی وہ ہی بات تلخ

    آپ تو کرتے ہیں جیسے پھول برسانے کی بات

    کس کو آتا ہے خوشی میں ایک بیکس کا خیال

    کون اے تشنہؔ کرے گلشن میں ویرانے کی بات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے