Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے گھر کی کھڑکی سے میں آسمان کو دیکھوں گا

امجد اسلام امجد

اپنے گھر کی کھڑکی سے میں آسمان کو دیکھوں گا

امجد اسلام امجد

MORE BYامجد اسلام امجد

    اپنے گھر کی کھڑکی سے میں آسمان کو دیکھوں گا

    جس پر تیرا نام لکھا ہے اس تارے کو ڈھونڈوں گا

    تم بھی ہر شب دیا جلا کر پلکوں کی دہلیز پہ رکھنا

    میں بھی روز اک خواب تمہارے شہر کی جانب بھیجوں گا

    ہجر کے دریا میں تم پڑھنا لہروں کی تحریریں بھی

    پانی کی ہر سطر پہ میں کچھ دل کی باتیں لکھوں گا

    جس تنہا سے پیڑ کے نیچے ہم بارش میں بھیگے تھے

    تم بھی اس کو چھو کے گزرنا میں بھی اس سے لپٹوں گا

    خواب مسافر لمحوں کے ہیں ساتھ کہاں تک جائیں گے

    تم نے بالکل ٹھیک کہا ہے میں بھی اب کچھ سوچوں گا

    بادل اوڑھ کے گزروں گا میں تیرے گھر کے آنگن سے

    قوس قزح کے سب رنگوں میں تجھ کو بھیگا دیکھوں گا

    بے موسم بارش کی صورت دیر تلک اور دور تلک

    تیرے دیار حسن پہ میں بھی کن من کن من برسوں گا

    شرم سے دہرا ہو جائے گا کان پڑا وہ بندا بھی

    باد صبا کے لہجے میں اک بات میں ایسی پوچھوں گا

    صفحہ صفحہ ایک کتاب حسن سی کھلتی جائے گی

    اور اسی کی لے میں پھر میں تم کو ازبر کر لوں گا

    وقت کے اک کنکر نے جس کو عکسوں میں تقسیم کیا

    آب رواں میں کیسے امجدؔ اب وہ چہرا جوڑوں گا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    اپنے گھر کی کھڑکی سے میں آسمان کو دیکھوں گا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے