Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے گھر میں دیپ جلانا بھول گئے

خالد رحیم

اپنے گھر میں دیپ جلانا بھول گئے

خالد رحیم

اپنے گھر میں دیپ جلانا بھول گئے

بچوں کو تہذیب سکھانا بھول گئے

تلواروں کی آرائش کا موسم تھا

کمرے میں گلدان سجانا بھول گئے

خود سے ملنے کی چاہت میں تھے مصروف

ہم دنیا کو پھر اپنانا بھول گئے

فاصلہ اس نے رکھ چھوڑا تھا اپنے بیچ

ہم بھی اس سے ہاتھ ملانا بھول گئے

موجوں کا کچھ لطف و کرم ہی ایسا تھا

ہم کشتی ساحل پر لانا بھول گئے

تنہائی کا بوجھ ہے اپنے شانوں پر

خود کو یہ احساس دلانا بھول گئے

سوکھی دھرتی اپنی کوکھ سے کیا دے گی

بادل اب کے جل برسانا بھول گئے

خالدؔ اکثر رات ملی فٹ پاتھوں پر

ہم خوابوں سے آنکھ ملانا بھول گئے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے