اپنے گھر میں مری تصویر سجانے والے
اپنے گھر میں مری تصویر سجانے والے
انگلیاں تجھ پہ اٹھائیں گے زمانے والے
جا تجھے بھی کہیں دیوار کا سایہ نہ ملے
غم کے صحرا میں مجھے چھوڑ کے جانے والے
ہم فقیروں کی بھی تھوڑی سی دعائیں لے جا
کام آئیں گی نظر پھیر کے جانے والے
شعلہ رو شعلہ بدن شعلہ سخن شعلہ مزاج
آ گئے گھر میں مرے آگ لگانے والے
وہ ہمارے ہی کسی دوست کا گھر تھا شاید
چھپ کے بیٹھے تھے جہاں تیر چلانے والے
اپنے اندر بھی کبھی جھانک کے دیکھا ہوتا
آئنہ سارے زمانے کو دکھانے والے
آتش رشک سے جلتے ہیں عدو جل جائیں
پھول راہیؔ پہ لٹائیں گے لٹانے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.