اپنے گھر سے وہ مرے گھر آ گیا
اپنے گھر سے وہ مرے گھر آ گیا
چاند آخر حد کے باہر آ گیا
خط پہنچ سکتا ہے اب امید ہے
اس کا پتھر میری چھت پر آ گیا
وہ خفا تو ہے مگر زیادہ نہیں
دے کے خط زندہ کبوتر آ گیا
رات مجھ کو خواب پر حیرت ہوئی
ہاتھ پھیلائے سمندر آ گیا
تو بھی قاصد آج کل پاگل ہے کچھ
کس کا خط تھا کس کو دے کر آ گیا
جاگتے گزری نہ ہو اس کی بھی رات
میں خدا حافظ تو کہہ کر آ گیا
بند مٹھی اپنی انورؔ کھل گئی
سامنے جب بھی سکندر آ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.