اپنے گرنے کی خبر تک نہیں پائی میں نے
اپنے گرنے کی خبر تک نہیں پائی میں نے
آخری دوڑ میں وہ جان لگائی میں نے
سانس کو سانس ہی مرنے نہیں دیتی ہے یہاں
کوششیں کر کے بہت دیکھ لیں بھائی میں نے
وقت ہی وہ ہے کہ مجرم مجھے سمجھا جائے
کچھ نہیں ہوگا اگر دی بھی صفائی میں نے
تیری صبحوں کو تر و تازگی دینے کے لیے
رات کی رات ان آنکھوں سے بہائی میں نے
سرد راتوں کا تقاضا تھا بدن جل جائے
پھر وہ اک آگ جو سینے سے لگائی میں نے
تو مجھے گھورتی آنکھوں سے تکے جا رہا ہے
جھوٹ بولا ہے کوئی بات بنائی میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.