اپنے حالات کی تصویر دکھائیں کیسے
اپنے حالات کی تصویر دکھائیں کیسے
روٹھنے والے بتا تجھ کو منائیں کیسے
زندہ لاشوں کو اٹھائے ہوئے ہیں کاندھوں پر
زندگی بوجھ ترا روز اٹھائیں کیسے
جس کو خود اپنا پتا ہے نہ زمانے کی خبر
ایسے انسان کو سوتے سے جگائیں کیسے
سوچتے سوچتے اک عمر تمنا گزری
طنز کے تیر سے ہم خود کو بچائیں کیسے
منزل غم ہے شب ہجر کا سناٹا ہے
اپنی دنیائے تصور کو سجائیں کیسے
یہ تصنع یہ بناوٹ یہ ہوس مکر و فریب
بزم احباب سے ہم جوشؔ مٹائیں کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.