اپنے ہاتھوں میں محبت سے مرا ہات لیے
اپنے ہاتھوں میں محبت سے مرا ہات لیے
چاندنی آئی مگر ہجر کی سوغات لیے
دل کے جلتے ہوئے زخموں کے نگر میں اے دوست
کون پھر آیا ہے اشکوں کی یہ برسات لیے
دیکھ یہ منظر دل دوز کہ ہے قابل دید
صبح نو میرے لیے آئی سیہ رات لیے
بن گئی جو کبھی نغمہ کبھی جگنو کبھی پھول
دے کے سرمایۂ جاں ہم نے وہ جذبات لیے
میرے گھر میں تو چراغوں کا دھواں تک بھی نہیں
رات نکلی ہے حسیں چاند کی بارات لیے
دل جو ٹوٹا تو ہر اک ساز طرب ٹوٹ گیا
راجؔ ہم روتے رہے درد کے جذبات لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.