Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے ہاتھوں سے نشیمن کو جلایا ہم نے

شاہینہ کشور

اپنے ہاتھوں سے نشیمن کو جلایا ہم نے

شاہینہ کشور

MORE BYشاہینہ کشور

    اپنے ہاتھوں سے نشیمن کو جلایا ہم نے

    عشق کی راکھ کو سینے سے لگایا ہم نے

    درد کی آگ کو شعلوں سے شناسا کر کے

    لذت ہجر کی حدت کو چھپایا ہم نے

    روح کی پیاس بجھانے کا ارادہ باندھا

    وادیٔ عشق میں اک پھول کھلایا ہم نے

    ایک بے پردہ محبت کو سمجھ کر سچ ہے

    جبر کو صبر کا ہم راز بنایا ہم نے

    راہ کی دھول کو راہبر ہی سمجھ بیٹھے تھے

    آبلہ پا تھے مگر نام کمایا ہم نے

    تیرے ہونٹوں کے لئے باغ کی شرطیں مانیں

    پھول کے جسم سے رنگوں کو چرایا ہم نے

    دل کی کشتی کو کنارے سے لگایا کشورؔ

    اور پھر اس میں محبت کو بٹھایا ہم نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے