Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے ہر درد کا درمان بنائے رکھا

ظہیر احمد

اپنے ہر درد کا درمان بنائے رکھا

ظہیر احمد

MORE BYظہیر احمد

    اپنے ہر درد کا درمان بنائے رکھا

    غم اک ایسا تھا کہ سینے سے لگائے رکھا

    پاس ناموس مسیحا تھا مجھے در پردہ

    زخم جاں سوز کو مرہم سے بچائے رکھا

    ایک اندیشۂ ناقدریٔ عالم نے مجھے

    عمر بھر چشم زمانہ سے چھپائے رکھا

    کبھی جانے نہ دیا گھر کا اندھیرا باہر

    اک دیا میں نے دریچے میں جلائے رکھا

    دیکھ کر برہنہ پا راہ کے کانٹوں نے مجھے

    رشک گلشن مرے رستے کو بنائے رکھا

    اصل کردار تماشے کے وہی لوگ تو تھے

    وقت نے جن کو تماشائی بنائے رکھا

    دیکھ سکتا تھا بہت دور تک آگے میں ظہیرؔ

    جب تک ان شانوں پہ بچوں کو اٹھائے رکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے