اپنے ہی آس پاس ہوں میں
اپنے ہی آس پاس ہوں میں
خود جو اپنی اساس ہوں میں
جو حقیقت سے بے خبر ہیں
نزد ان کے قیاس ہوں میں
انس و جاں کے لئے جہاں میں
ہے اگر وہ نواس ہوں میں
اس کے بننے میں منہمک ہوں
ہر بدن کا لباس ہوں میں
فکر اپنے شکم کی کیوں جب
ہر دہن کا گراس ہوں میں
تشنہ کامو ہوں ویسے سوتا
دشت وحشت میں پیاس ہوں میں
چاہے دارالامان میں ہوں
اس جگہ بھی ہراس ہوں میں
قرب حاصل ہے چاندنی کا
جسم سیمیں کی آس ہوں میں
باس پھولوں کی چند لمحے
اپنے تن ہی کی باس ہوں میں
دہر میں میں جہاں جہاں ہوں
انتی ہوں وکاس ہوں میں
جو ہے مرغوب ہر کسی کو
اک وہی تو ولاس ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.