Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے ہی بھائی کو ہمسایہ بناتے کیوں ہو

مشتاق آذر فریدی

اپنے ہی بھائی کو ہمسایہ بناتے کیوں ہو

مشتاق آذر فریدی

MORE BYمشتاق آذر فریدی

    اپنے ہی بھائی کو ہمسایہ بناتے کیوں ہو

    صحن کے بیچ میں دیوار لگاتے کیوں ہو

    اک نہ اک دن تو انہیں ٹوٹ بکھرنا ہوگا

    خواب پھر خواب ہیں خوابوں کو سجاتے کیوں ہو

    کون سنتا ہے یہاں کون ہے سننے والا

    یہ سمجھتے ہو تو آواز اٹھاتے کیوں ہو

    خود کو بھولے ہوئے گزرے ہیں زمانے یارو

    اب مجھے تم مرا احساس دلاتے کیوں ہو

    اپنے چہروں پہ جو خود آپ ہی پتھر پھینکیں

    ایسے لوگوں کو تم آئینہ دکھاتے کیوں ہو

    اپنی تقدیر ہے طوفانوں سے لڑتے رہنا

    اہل ساحل کی طرف ہاتھ بڑھاتے کیوں ہو

    آج کے دور کا موسم ہے غبار آلودہ

    آئنہ پر کوئی تحریر بچھاتے کیوں ہو

    کچھ دلائل کوئی معنی نہیں رکھتے آزرؔ

    کہنے والے کی ہر اک بات پہ جاتے کیوں ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے