اپنے ہی ایک خواب سے ہارے ہوئے ہیں ہم
اپنے ہی ایک خواب سے ہارے ہوئے ہیں ہم
کیسی حسین رات کے مارے ہوئے ہیں ہم
وہ اشک بار آنکھ ہے لب چومتی ہوئی
پی کر اداس لمس ہی کھارے ہوئے ہیں ہم
اک جنگ لڑ رہے ہیں بلا تیغ بے سپر
دشمن بھی سوچ میں ہے کہ ہارے ہوئے ہیں ہم
رونا پڑے گا ہار کے آخر خدا کو بھی
کب سے دعا کو ہاتھ پسارے ہوئے ہیں ہم
اک روشنی سی کوندھ گئی آسمان میں
بجھتی ہوئی دو آنکھوں کے تارے ہوئے ہیں ہم
ملنا ہے تیری روح سے ہم کو بدن بغیر
اپنا لباس جسم اتارے ہوئے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.