اپنے ہی گھر میں یوں ہے مجھے اپنے گھر کی قید
اپنے ہی گھر میں یوں ہے مجھے اپنے گھر کی قید
درکار جیسے چھت کو ہو دیوار و در کی قید
یوں زندگی کے ساتھ رہی عمر بھر کی قید
لازم ہو جیسے بہر نظارہ نظر کی قید
آزاد ہو کے اپنا اثر ڈھونڈھتی پھرے
منظور گر نہیں ہے دعا کو اثر کی قید
اس دہر کے ازل سے یہ لیل و نہار ہیں
سورج کو دن کی چاند کو ہے رات بھر کی قید
آزاد ہیں پرند تو پرواز کے لئے
یہ تو بتاؤ ہے کہ نہیں بال و پر کی قید
اے ساز کیوں نہ موت کو آواز دیجئے
گر آپ کو قبول نہیں عمر بھر کی قید
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.