Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے ہی سائے میں تھا میں شاید چھپا ہوا

فارغ بخاری

اپنے ہی سائے میں تھا میں شاید چھپا ہوا

فارغ بخاری

MORE BYفارغ بخاری

    اپنے ہی سائے میں تھا میں شاید چھپا ہوا

    جب خود ہی ہٹ گیا تو کہیں راستہ ملا

    جلتے رہے ہیں اپنے ہی دوزخ میں رات دن

    ہم سے زیادہ کوئی ہمارا عدو نہ تھا

    دیکھا نہ پھر پلٹ کے کسی شہسوار نے

    میں ہر صدا کا نقش قدم کھوجتا رہا

    دیوار پھاند کر نہ یہاں آئے گا کوئی

    رہنے دو زخم دل کا دریچہ کھلا ہوا

    نکلا اگر تو ہاتھ نہ آؤں گا پھر کبھی

    کب سے ہوں اس بدن کی کماں میں تنا ہوا

    بیدار ہیں شعور کی کرنیں کہیں کہیں

    ہر ذہن میں ہے وہم کا تاریک راستہ

    جوئے نشاط بن کے بہا لے گئی مجھے

    آواز تھی کہ ساز جوانی کا عکس تھا

    اتنا بھی کون ہوگا ہلاک فریب رنگ

    شب اس نے مے جو پی ہے تو مجھ کو نشہ ہوا

    فارغؔ ہوائے درد نے لوٹا دیا جسے

    آئے گا ایک دن مرا گھر پوچھتا ہوا

    مأخذ :
    • کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 497)
    • Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
    • مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967 )
    • اشاعت : 1967

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے