اپنے ہی سر سے جو سورج کا گزر مانگے ہے
اپنے ہی سر سے جو سورج کا گزر مانگے ہے
ڈوبتی شام وہی خواب سحر مانگے ہے
اب تو خود سے بھی نہیں کوئی تعلق مجھ کو
کیوں غم عشق تری راہ گزر مانگے ہے
ظلم کی حد ہے کہ ہم بے سر و سامانوں سے
ہر نفس زیست نیا رخت سفر مانگے ہے
چشم بیزار میں انگڑائیاں لیتی ہے تھکن
کوئی پھر کوئے علامت میں سحر مانگے ہے
مسئلے وہ ہیں کہ اے عمر گریزاں تجھ سے
حسرت دیدۂ تر عمر خضر مانگے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.