Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے ہی تلے آئی زمینوں سے نکل کر

افضال نوید

اپنے ہی تلے آئی زمینوں سے نکل کر

افضال نوید

MORE BYافضال نوید

    اپنے ہی تلے آئی زمینوں سے نکل کر

    آ جاتا ہوں شاخوں پہ دفینوں سے نکل کر

    دروازے تھے کچھ اور بھی دروازے کے پیچھے

    برسوں پہ گئی بات مہینوں سے نکل کر

    سو جاتی ہے بستی تو مکاں پچھلی گلی میں

    تنہا کھڑا رہتا ہے مکینوں سے نکل کر

    کس صبح تماشا کا بچایا ہوا سجدہ

    رخ پر چلا آتا ہے جبینوں سے نکل کر

    ایسی کوئی آسان ہے دیوانگی یارو

    آئی بھی تو آئے گی قرینوں سے نکل کر

    وہ اور کوئی ابر ہے جو کھلتا نہیں ہے

    سر پر جو کھڑا رہتا ہے سینوں سے نکل کر

    مدت سے مرے راستے میں آیا ہوا ہے

    پتھر سا کوئی تیرے نگینوں سے نکل کر

    اک روز جو دیوار تھی وہ ہم نے گرا دی

    پانی میں چلے آئے سفینوں سے نکل کر

    یہ دیکھ مرا نخل کتب ہائے درخشاں

    جو پھیل گیا خون پسینوں سے نکل کر

    آ جاتے ہیں ساحل پہ دکھانے ہمیں منہ لوگ

    تاریکی میں ڈوبے ہوئے زینوں سے نکل کر

    اک دین ہے ہم جیسوں کی آشفتہ سری کو

    تھم رہتا ہے آفاق پہ دینوں سے نکل کر

    زیریں کہیں رہتی ہے تپسیا سے بھری لہر

    بدھ اور ہے اندوہ نشینوں سے نکل کر

    مسمار عجائب جو ہوا جنگ و جدل سے

    مٹی کے ظروف آ گئے مینوں سے نکل کر

    ہم راہ اثاثوں کی کہاں ڈھونڈ سکیں گے

    آیا نہ اگر سانپ خزینوں سے نکل کر

    اطراف در و بام ہی لے بیٹھیں گے مجھ کو

    گر قصد چہارم نہ ہو تینوں سے نکل کر

    پھر سامنا ہوگا مرا اپنی ہی مشیں سے

    آیا بھی جو بالفرض مشینوں سے نکل کر

    دنیا کو پروئے گا نویدؔ ایک لڑی میں

    آئے گا کوئی خاک نشینوں سے نکل کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے