Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے ہی ٹوٹے ہوئے خوابوں کو دل چنتا بھی ہے

سلطان صبروانی

اپنے ہی ٹوٹے ہوئے خوابوں کو دل چنتا بھی ہے

سلطان صبروانی

MORE BYسلطان صبروانی

    اپنے ہی ٹوٹے ہوئے خوابوں کو دل چنتا بھی ہے

    ربط یہ قائم رہے دھندلا بھی ہے گہرا بھی ہے

    ایک رنگ و نور کی دنیا ہے میرے سامنے

    سوچتا ہوں اس خرابے میں کوئی اپنا بھی ہے

    پھر وہی وحشت ہے یارو پھر وہی ویرانیاں

    مستقل اس گھر میں آ کے کیا کوئی ٹھہرا بھی ہے

    مجھ میں ہیں معکوس بدلے موسموں کی صورتیں

    آئینہ دل ہی نہیں ہے آئینہ چہرہ بھی ہے

    میں اندھیروں کا مسافر ہوں مگر یہ علم ہے

    رات کے زخموں کا مرہم صبح کا جھونکا بھی ہے

    وقت نے تعمیر کے جذبوں کو کیا تصویر دی

    ہے پس منظر گلستاں سامنے صحرا بھی ہے

    جاگتے لمحوں کی آنکھیں کس لیے خیرہ ہوئیں

    نصف شب میں صبرؔ کیا سورج کبھی نکلا بھی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 524)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے