اپنے حصے میں عجب رنج و فغاں تھے جاناں
اپنے حصے میں عجب رنج و فغاں تھے جاناں
اپنے لمحات بہاراں بھی خزاں تھے جاناں
تو نے دیکھا ہی نہیں دل کی نگہ سے ورنہ
سرد آنکھوں میں سبھی زخم عیاں تھے جاناں
اک ترے ہجر کی پھیلی ہوئی رت سے پہلے
ہم کسی کرب سے مانوس کہاں تھے جاناں
یہ جو سرگرداں ہیں گلیوں میں اداسی بن کر
یہ کبھی شہر میں فرحت کا نشاں تھے جاناں
اب ترے در سے پرے دور کھڑے سوچتے ہیں
ہم ترے ساتھ کے قابل ہی کہاں تھے جاناں
لوگ کہتے ہیں ترے خواب سجانے والے
تیرے عباسؔ سے پہلے بھی یہاں تھے جاناں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.