Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے ہونے کی اہانت نہیں ہم کر سکتے

جلیل عالیؔ

اپنے ہونے کی اہانت نہیں ہم کر سکتے

جلیل عالیؔ

MORE BYجلیل عالیؔ

    اپنے ہونے کی اہانت نہیں ہم کر سکتے

    سو تری یاد سے غفلت نہیں ہم کر سکتے

    دل میں لاتے نہیں دشمن سے بھی نفرت کا خیال

    اس سے کم کوئی عبادت نہیں ہم کر سکتے

    دور رہتے ہیں تکبر کی ہوا سے لیکن

    عجز کو غافل غیرت نہیں ہم کر سکتے

    مصلحت سحر بہت پھونکتی پھرتی ہے بھرے

    کم قد و قامت وحشت نہیں ہم کر سکتے

    ڈھیر تفریح تن و جاں کے لگا دو جتنے

    ترک اک درد کی دولت نہیں ہم کر سکتے

    چھوڑ سکتے ہیں یہ سب صحن و در و بام جہاں

    قریۂ خواب سے ہجرت نہیں ہم کر سکتے

    تم زمیں پر جو خدا بنتے چلے جاتے ہو

    کیا سمجھتے ہو بغاوت نہیں ہم کر سکتے

    جس روش بھی ہو رواں غول زمانہ عالؔی

    آپ سے کوئی رعایت نہیں ہم کر سکتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے