Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے ہونے پہ نہ ہونے کا نشاں رکھا ہے

عزیر یوسف

اپنے ہونے پہ نہ ہونے کا نشاں رکھا ہے

عزیر یوسف

MORE BYعزیر یوسف

    اپنے ہونے پہ نہ ہونے کا نشاں رکھا ہے

    صاف ظاہر ہوں مگر خود کو نہاں رکھا ہے

    سوچ سکتا ہوں تجھے دیکھ نہیں سکتا میں

    کیا بتاؤں کہ تجھے میں نے کہاں رکھا ہے

    وہ مری سمت میں آئے گا پلٹنے کے لئے

    میں نے امکان سے آگے بھی گماں رکھا ہے

    آنکھ کھلتی ہے کسی اور جہاں میں میری

    بند آنکھوں میں کوئی اور جہاں رکھا ہے

    سلسلہ وار مرے خواب میں آ کر اس نے

    کس تواتر سے کہانی کو رواں رکھا ہے

    اس نے رکھا ہے مجھے ساتھ تو اپنے لیکن

    دل ہی رکھا ہے مرا دل میں کہاں رکھا ہے

    بے خیالی نے اٹھا کر یہ مرا پاؤں عزیرؔ

    جس جگہ کوئی نہیں پہنچا وہاں رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے