Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے جذبات کو لفظوں میں دباؤں کب تک

عرفان شاہ نوری

اپنے جذبات کو لفظوں میں دباؤں کب تک

عرفان شاہ نوری

MORE BYعرفان شاہ نوری

    اپنے جذبات کو لفظوں میں دباؤں کب تک

    میں حقیقت کو مرے خواب دکھاؤں کب تک

    پھر چراغوں کو ہواؤں سے بچانے کے لیے

    اپنے ہاتھوں ہی کو فانوس بناؤں کب تک

    دل مضطر یہ بتا جھوٹی تسلی کے لیے

    میں تصور میں بھلا اس کو بلاؤں کب تک

    جس کے انصاف سے قاتل کو سکوں حاصل ہو

    ایسے منصف کو ہرے زخم دکھاؤں کب تک

    وہ جو آ جائیں تو پھر ضد نہ کریں جانے کی

    بات یہ ان کو بتاؤں تو بتاؤں کب تک

    دست افلاس کی دستک کو مسلسل سن کر

    اپنے ہاتھوں میں نوالوں کو اٹھاؤں کب تک

    اس کی آمد کی خبر سن کے میں عرفاںؔ آخر

    اپنی پلکوں کو سر راہ بچھاؤں کب تک

    مأخذ :
    • کتاب : حاشیےمیں نیکیاں (Pg. 42)
    • Author : عرفانؔ شاہ نوری
    • مطبع : الفاظ پبلی کیشن، کامٹی (2019)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے