Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے کہتے ہیں کوئی بات تو دکھ ہوتا ہے

ہدایت اللہ خان شمسی

اپنے کہتے ہیں کوئی بات تو دکھ ہوتا ہے

ہدایت اللہ خان شمسی

MORE BYہدایت اللہ خان شمسی

    اپنے کہتے ہیں کوئی بات تو دکھ ہوتا ہے

    ہنس کے کرتے ہیں اشارات تو دکھ ہوتا ہے

    جن سے منسوب مرے دل کی ہر اک دھڑکن ہو

    وہ نہ سمجھیں مرے جذبات تو دکھ ہوتا ہے

    مجھ کو محروم کیا تم نے گلا کوئی نہیں

    ہوں جو غیروں پہ عنایات تو دکھ ہوتا ہے

    جسم و جاں جن کے لیے ہم نے لٹا ڈالے ہوں

    چھوڑ جائیں جو وہی ساتھ تو دکھ ہوتا ہے

    دور سے روز مسرت کا دکھا کر بادل

    غم کی کرتے ہیں جو برسات تو دکھ ہوتا ہے

    ہجر میں دن تو کسی طور گزر جاتے ہیں

    جلنے لگتی ہے کبھی رات تو دکھ ہوتا ہے

    بے سبب چھوڑ دیا اس نے کوئی بات نہیں

    لوگ کرتے ہیں سوالات تو دکھ ہوتا ہے

    مجھ کو بے لوث محبت کے عوض میں شمسیؔ

    ہو عطا زخم کی سوغات تو دکھ ہوتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے