اپنے کردار سے گرتے ہوئے بندے دیکھے
اپنے کردار سے گرتے ہوئے بندے دیکھے
میں نے انسان کی صورت میں درندے دیکھے
پہلے مجرم کو ہی ملتی تھی گناہوں کی سزا
اب تو معصوم کی گردن میں ہی پھندے دیکھے
جن کے دم سے ہے فلک بوس مکانوں کا وجود
ان کے ہیں کون سے بازار میں دھندے دیکھے
آج اجڑے ہوئے لوگوں کی پنہ گاہوں میں
میں نے مردوں کی طرح سینکڑوں بندے دیکھے
سر بسر فرقہ پرستوں کے وطن میں انورؔ
رہنما ہم نے سدا اپنے گزندے دیکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.