اپنے کو آغاز کو انجام میں پایا ہم نے
اپنے کو آغاز کو انجام میں پایا ہم نے
راز کیا پردۂ ابہام میں پایا ہم نے
کھو گیا تھا جو کبھی بھیڑ میں چہروں کی اسے
اپنی تنہائی کی ہر شام میں پایا ہم نے
ریت بھرتے رہے آنکھوں میں سرابوں کی سدا
عذر جینے کا اسی کام میں پایا ہم نے
کتنے شیریں لب ناگفتہ مگر تھے اس کے
لطف کچھ اور ہی دشنام میں پایا ہم نے
تم تو ڈھونڈا کیے امید و یقیں میں اس کو
دل کی ہر خواہش ناکام میں پایا ہم نے
- کتاب : Simati Dhoop (Pg. 85)
- Author : Rifat Shamim's
- مطبع : Qalam Publications (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.