Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے کچھ خواب بچانے کے لئے نکلا تھا

عاصم بخاری

اپنے کچھ خواب بچانے کے لئے نکلا تھا

عاصم بخاری

MORE BYعاصم بخاری

    اپنے کچھ خواب بچانے کے لئے نکلا تھا

    میں بھی اس گھر سے کمانے کے لئے نکلا تھا

    آج دیکھوں تو وہی چاروں طرف ہے میرے

    میں کہ جس غم کو بھلانے کے لئے نکلا تھا

    اس سے وابستہ پرندوں کی سکونت بھی تھی

    جس شجر کو میں گرانے کے لئے نکلا تھا

    میرے اپنے بھی مسائل تھے یقیناً اس میں

    لوگ سمجھے کہ زمانے کے لئے نکلا تھا

    زندگی کب تجھے سینے سے لگایا میں نے

    میں تو دستار بچانے کے لئے نکلا تھا

    راکھ دیکھی ہے تو پہچان ہوئی ہے اس کی

    گھر سے جو آگ بجھانے کے لئے نکلا تھا

    آج خود شہر خموشاں میں ہے سویا عاصمؔ

    جو بھی اوروں کو جگانے کے لئے نکلا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے