اپنے لفظوں سے کسی دل کو دکھانے والا
اپنے لفظوں سے کسی دل کو دکھانے والا
سوچتا کیوں نہیں مفلس کو ستانے والا
بے خطا لوگوں کا یوں خون بہانے والا
کیسا انسان ہے تو ظلم کمانے والا
گر اسے چھوڑ کے جانا ہے تو اک بات سنو
کیا کہے گا تجھے ہر شخص زمانے والا
دیکھتا جب ہوں میں اس دہر کو تو کہتا ہوں
کتنا قادر ہے یہ دنیا کو بنانے والا
لے کے آیا ہے وہ آئینہ دکھانے کو ہمیں
جس کا اک نام ہے آئینہ دکھانے والا
مٹ گیا ہوگا مرا نام اگر ہاتھوں سے
دل سے کس طرح مٹائے گا مٹانے والا
ظلم کرنا ہے جسے کھل کے کرے وہ لیکن
ایک دن روئے گا حیدرؔ کو رلانے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.