Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے لفظوں سے کسی دل کو دکھانے والا

حیدر الہ آبادی

اپنے لفظوں سے کسی دل کو دکھانے والا

حیدر الہ آبادی

MORE BYحیدر الہ آبادی

    اپنے لفظوں سے کسی دل کو دکھانے والا

    سوچتا کیوں نہیں مفلس کو ستانے والا

    بے خطا لوگوں کا یوں خون بہانے والا

    کیسا انسان ہے تو ظلم کمانے والا

    گر اسے چھوڑ کے جانا ہے تو اک بات سنو

    کیا کہے گا تجھے ہر شخص زمانے والا

    دیکھتا جب ہوں میں اس دہر کو تو کہتا ہوں

    کتنا قادر ہے یہ دنیا کو بنانے والا

    لے کے آیا ہے وہ آئینہ دکھانے کو ہمیں

    جس کا اک نام ہے آئینہ دکھانے والا

    مٹ گیا ہوگا مرا نام اگر ہاتھوں سے

    دل سے کس طرح مٹائے گا مٹانے والا

    ظلم کرنا ہے جسے کھل کے کرے وہ لیکن

    ایک دن روئے گا حیدرؔ کو رلانے والا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے