اپنے لیل و نہار کی باتیں
جبر کی اختیار کی باتیں
ہر طرف کب سے ہو رہی ہیں یہاں
گردش روزگار کی باتیں
چار سو یاں پہ موجزن ہیں سراب
زیست کے ریگزار کی باتیں
اک زمانہ گزر گیا یوں ہی
ہم ہیں اور دشت خار کی باتیں
اس کڑی دھوپ میں مذاہب میں
شجر سایہ دار کی باتیں
ہے زمیں سخت آسماں چپ ہے
واہ رے پرور دگار کی باتیں
جس کی اک بھی جھلک نہ دیکھی کبھی
کیا ہوں اس پردہ دار کی باتیں
مت کرو بے حصار کی باتیں
مت کرو بے کنار کی باتیں
یہ جو پیاری زمیں ملی ہے تمہیں
بس کرو اس دیار کی باتیں
گر کرو اپنے دل کی بات کرو
ہاں اسی سوگوار کی باتیں
- کتاب : Dawat-e-Sang (Pg. 99)
- Author : Jafar Abbas
- مطبع : Guftagu Publications (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.