اپنے معصوم گناہوں کی سزا کیا مانگیں
اپنے معصوم گناہوں کی سزا کیا مانگیں
دوستو تم سے وفاؤں کا صلہ کیا مانگیں
ہاتھ دنیا ترے آگے نہ کبھی پھیلے گا
دینے والا ہے خدا تجھ سے بھلا کیا مانگیں
جان دے کر بھی نہ مل پائی کہیں بوئے وفا
ہے ہمیں خود سے گلہ تجھ سے وفا کیا مانگیں
کوئی سورج ہی نیا نکلے تو دن نکلے گا
بجھ رہے ہیں جو دیے ان سے ضیا کیا مانگیں
اس پہ تو سارے ہی دروازے ہوئے بند بشرؔ
ہاتھ اٹھائے تو ہیں سوچے ہیں دعا کیا مانگیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.